دیکھو دوست۔۔۔میرے اچھے دوست

شاعری دلی احساسات اور جذبات کا ایک خوبصورت اظہار ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ شاعری ہماری زندگی کی ترجمان بھی ہے۔ اس سے نہ صرف ہم اپنی اصلاح کر سکتے ہیں بلکہ معاشرے کی تربیت بھی کی جا سکتی ہے۔بعض اوقات شاعری میں ایسے تصواراتی موضاعات شامل کیے جاتے ہیں جن کا مقصد عام قاری تک وہ پیغام پہنچانا ہوتا ہے جس سے وہ اصلاح احوال کر سکے اور ایک لطیف احساس کے ذریعے اپنے دلی و ذہنی قویٰ کو درست سمت میں استعمال کرتے ہوئے اپنی زندگی گزارے۔ اگر آپ کو ہماری یہ کاوش پسند آ رہی ہے تو براہ کرم شئیر کریں ۔ یہی ہماری محنت کا ثمر ہو گا۔

دیکھو دوست۔۔۔میرے اچھے دوست (نظم)

مَیں جا رہا ہوں

نئے شہر کو

اپنے ہی گھر سے

اپنے ہی گھر کو

تمھارے ہی کاندھے پہ اُٹھ کے جانا ہے

تمھیں اک دوست جو گنوانا ہے

نئی جگہ ہے

نیا بسیرا

جہاں نہ تیرا

نہ کوئی میرا

بس جو کیا ہے

وہی تو ہے پانا

اچھے عمل نے

ہی ہے بچانا

دیکھو تم بھی

بھول نا جانا

اپنے دین سے

دور نہ جانا

قصور نہیں میرا

پر اب کیا کیجیے گا

کوئی نیا دوست

ڈھونڈ لیجیے گا

نیا سماں ہے

نیا سفر ہے

کیے جو مَیں نے

بُرے کاموں کا ڈر ہے

ابھی تو رستے میں

میری جاں ہے

پھر رو رہی کیوں

میری اچھی ماں ہے

پیغام میرا

جا کہہ سُنانا

تمھیں ہی تو اُن کو

ہے حوصلہ دلانا

جہاں سے مَیں آیا تھا

وہیں جا رہا ہوں

خواب کے بعد

زندگی پا رہا ہوں

ساتھ تیرے جو گُزرا

وہ اچھا زماں تھا

بھول جاؤ اب اُسے

آیا جو مہماں تھا

تیرے سامنے

رنگ ہی رنگ ہیں

جینے کے دوست

ہزاروں ڈھنگ ہیں

وہی بس تم کرنا

جو اچھا ہو

دوست کوئی بناؤ

تو وہ سچا ہو

مان لو کہ سچ ہے

جو مَیں نے لکھا

زندگی سے مَیں نے

یہی تھا بس سیکھا

(محمد افضل)

:مزید پڑھیں

کالی چادر رات کی (نظم)

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

CAPTCHA


Back to top button